بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

 

تقویٰ:حج کا بہترین زاد راه

Zainab Afzaal
TIL Women Urdu – Year 2

 

اللھم صلی علی سیدنا محمد و علی آل سیدنا محمد وبارک وسلم

 

:تقویٰ کیا ہے

تقویٰ انسانی زندگی کاشرف ہے۔۔۔

اور تقویٰ انسانی زندگی کی وه صفت ہے جو تمام انبیاء کی تعلیم کا نچوڑ ہے۔۔۔۔۔

اور یہ وه قیمتی سرمایہ ہے جس کے ذریعے ﷲ تعالیٰ کی رضا مندی اور قرب آسان ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔

 

:حج کے سفر میں میں تقویٰ کی اہمیت

قرآن پاک سینکڑوں آیات حج میں تقویٰ کی اہمیت و افادیت پر وارد ہوئی ہیں

  (فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَى)

 (بےشک بہترین زادِرَاه تقوی ہے)

 

تمام عبادات کا بنیادی مقصد بھی انسان کے دل میں ﷲ کا خوف اور تقویٰ پیدا کرنا ہے۔۔۔

تقویٰ کا مطلب ہے پیرہیز گاری ، نیکی اور ہدایت کی راه۔ تقویٰ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جس کے حاصل ہو جانے کے بعد دل کو گناہوں سے جھجک معلوم ہونے لگتی ہے اور نیک کاموں کی طرف اس کو بے تاہانہ تڑپ ہوتی ہے۔۔۔

:حج کی زاد راہ کیسے تیار کی جائے

جیسے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے

وَتَزَوَّدُوۡا فَاِنَّ خَيۡرَ الزَّادِ التَّقۡوٰى

اور (حج کے سفر میں) زاد راہ ساتھ لے جایا کرو، کیونکہ بہترین زاد راہ تقوی ہے

حج پر جانے سے پہلے جیسے ہم ساز و سامان کی تیاری کرتے ہیں وہاں ہمیں چاہیے ہم اپنے اعمال اپنے اخلاق اپنے دل کی اصلاح کی فکر کرے اور دل کو سنوارنے میں محنت کرے اور ایک پاکیزہ دل لے کر اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوں کیونکہ تقویٰ کے بغیر حج مبرور نہیں ہو سکتا ۔۔۔۔

حج کے سفر میں جہاں  انسان ہر طرح کی ضروریات کا خیال کرتے ہوئے ساز و سامان اکٹھا کرتا ہے اس میں سب سے زیادہ جو ضرورت پڑتی وہ تقویٰ ہے

اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے

لَنْ يَنَالَ اللهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِن يَنَالُهُ التَّقْوَى

نہ ان (قربانی کے جانوروں) کے گوشت اللہ کو پہنچتے ہیں نہ خون، مگر اُسے تمہارا تقویٰ اور دل کی پر ہیز گاری پہنچتی ہے۔

حج کے دوران اگرتمام ضروریات تمام ساز و سامان موجود ہے مگر دل میں تقویٰ ہی نہیں تویہ سفر صرف سیاحت ہو گا اس سے کچھ اور حاصل ہو نا ہو مگر وہ ثواب اور رضائے الٰہی سے محروم رہ جائے گا

:نیت کا خالص ہونا

 یہ ایک عظیم عبادت ہے جو صاحبِ حیثیت مسلمان پر زندگی میں ایک دفعہ فرض کی گئی ہے۔

 

:فرمانِ باری تعالیٰ ہے

ترجمہ:’’اللہ کے واسطے بیت اللہ کا حج کرنا اُن لوگوں پر فرض ہے جو اس کی استطاعت رکھتے

ہوں۔‘‘ (آل عمران 97:3 )

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تمہاری صورتوں اور تمہارے مالوں کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ تمہارے دلوں اورتمہارے اعمالوں کو دیکھتا ہے۔

لہذا اس بات کا خیال رکھا جائے جو بھی مال ہم خرچ کرے اس میں اخلاص ہونا چاہیے  اچھی نیت ہونی چاہیے خالصتاً اللہ کی رضا!

 

:حج کی مشقت کو برداشت کرنا 

یہ مالی عبادت بھی ہے اور جانی عبادت بھی ہے اور جب ہم جانی عبادت کرتے ہیں اور اس میں بھی  ہمیں تقویٰ کی ضرورت پڑتی ہے ہر رکن حج کو ادا کرنے میں خیشت الہٰی اہم ہے

جب انسان  دل میں خشیت الہٰی لے کر طواف کر رہا ہو صفا ومروہ پر چڑھ رہا ہوتا ہے  دل اچھا ہوگا دل پر محنت ہوئی ہو گی تب ہی ان اعمال کو کمالیت حاصل ہو گی

:مصائب پر صبر

حج ایک درس گاہ ہے جہاں سے انسان آزمائش پر صبر کرنا سیکھتا ہے، نہ صرف آزمائش پر بلکہ اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ اشیا کو دورانِ احرام میں استعمال نہ کرنے اور اپنی نفسانی خواہشات پر صبر کرنا۔

اگر حاجی کے دل میں اللہ کا خوف نہ ہو، اس میں صبر و برداشت کا مادہ نہ ہو تو حج کا یہ سفر اس کے لیے انتہائی کٹھن ہوسکتا ہے، کیونکہ حج میں حاجی کو گھر جیسا آرام و سکون میسر نہیں ہوتا، ازدحام اور بھیڑ کی وجہ سے چلنے، بیٹھنے اور آرام کرنے کی جگہ نہیں ملتی، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔ طواف و سعی کے دوران میں کندھے سے کندھا چھل رہا ہوتا ہے، اس لیے امکان ہے کہ حاجی اپنے ساتھی حاجیوں کے ساتھ الجھ پڑے، لیکن فرمانِ یہی ہے  اگر حاجی صبر و برداشت اور درگزر سے کام لے، نیز اپنی ساری توجہ عبادت اور مناسکِ حج کی ادائیگی میں رکھے تو یہ اس کے لیے حجِ مبرور ثابت ہوسکتا ہے جس کی جزا جنت ہے

:فحش بات سے بچے

اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے

اَلۡحَجُّ اَشۡهُرٌ مَّعۡلُوۡمٰتٌ ‌ۚ فَمَنۡ فَرَضَ فِيۡهِنَّ الۡحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوۡقَۙ وَلَا جِدَالَ فِى الۡحَجّ

 حج کے چند متعین مہینے ہیں۔ چنانچہ جو شخص ان مہینوں میں (احرام باندھ کر) اپنے اوپر حج لازم کرلے تو حج کے دوران نہ وہ کوئی فحش بات کرے نہ کوئی گناہ نہ کوئی جھگڑا۔

ہر قسم کی فحش بات ہر قسم کے گناہ(بد نظری سے، لڑائی جھگڑے سے) سے بچ کر اپنے اس سفر کو خوبصورت ترین بنایا جائے

:اندرونی پاکیزگی

حج ایک موقع ہے جس سے دل اور روح کو صاف کیا جاتا ہے، اور تقویٰ حجاج کو اپنے اندرونی سفر پر توجہ مرکوز کرنےمیں مدد کرتا ہےسچے دل سے توبہ استغفار اس کا بہترین ذریعہ۔۔۔۔

ﷲ تعالی ہمیں تقویٰ و پرہیزگاری اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے کرم سے ہمیں جہنم کے عذاب سے بچائے آمین۔۔۔۔

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ