بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

دجالی فتنہ اور قرب قیامت کی نشانیاں

 

 

Shumaila Rais

TIL Women Urdu – Year 4

 

 

أَشْرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ وَسَلَّمَ عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ، فَقَالَ: هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى؟، قَالُوا: لَا، قَالَ: فَإِنِّي لَأَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَوَقْعِ

(صحیح بخاری 2020)

نبی کريم صلى الله عليه وسلم مدینہ کے ٹیلوں میں سے ایک ٹیلے پر چڑھے پھر فرمایا کہ میں جو کچھ دیکھتا ہوں تم بھی دیکھتے ہو ؟ لوگوں نے کہا کہ نہیں۔ انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں فتنوں کو دیکھتا ہوں کہ وہ بارش کے قطروں کی طرح تمہارے گھروں میں داخل ہو رہے ہیں ۔

 

خلاصہ:

قیامت کے قریب فتنے ایسے ظاہر ہو گے جیسے بارش کے قطرے اور سب سے بڑا فتنہ دجال کا فتنہ ہے اور آج کے دور کا فتنہ اسی طرف لے کر جا رہا ہے۔

دجالی فتنے کی صفات:

دین کا مزاق:

ہر وہ چیز جس کا دین سے تعلق ہے اس کا مزاق اڑایا جائے گا کیونکہ لوگوں کے نظریات خراب ہو جائیں گے، جو کوئی بھی دین کی بات کرے گا اس کا مزاق اڑایا جائے گا آج کے دور میں بھی یہی حال ہو رہا ہے۔

ماده پرستی:

لوگوں کے دین پر ماده پرستی چهائی  ہو گی دین کی بات کرتے ہوئے تو گھبرائیں گے لیکن پیسے اور دنیا کی بات کرنے کے لئے ان کے پاس بہت وقت ہو گا

فحاشی کا سیلاب:

فحاشی کا سیلاب ایسا آئے گا جو سب کو بہا لے جائے گا سوائے چند ایک لوگوں کے جن کی آنکهیں کهلی ہوئی ہو گی آج لوگ فحاشی کی دنیا میں گم ہیں اور مغربی تہزیب کی رنگینیوں میں پھنستے جا رہے  ہیں ایڈس کے ذریعہ ٹی وی کے ذریعہ گانوں کے ذریعہ فحاشی اور ہے حیائی کو عام کیا جا رہا ہے۔

 سیکولرزم اور سرمایہ داری کا نظام:

فرعون اور قارون کا نظام لوگوں پر مسلط کر دیا جائے گا ہر چیز بس نفع و نقصان پر پرکهی جائے گی اور لوگوں کا پیسا جمع کرنا جائیداد بنانا بس پیسے کے پیچھے آخرت کو بھول بیٹھے گے۔

دین سازی:

لوگوں کا ذہن نظریات سوچ ہر چیز یہاں تک کے انسان کی غذا تک کو کنٹرول کیا جا رہا ہے تاکہ لوگ صرف فلمی ڈراموں کی دنیا میں کھو جائیں اور حرام حلال کا فرق نہ رہے اور دنیا میں اتنے مصروف ہو جائیں گے ان کے پاس امت کی خیر کے بارے میں سوچنے کے لئے وقت ہی باقی نہ رہے گا۔ آج یہی حال ہے کہ انسان ایک کام سے فارغ نہیں ہو پاتا کہ دوسرے میں مصروف ہو جاتا ہے۔ ایسے لوگ جن کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہوتی بس سوشل میڈیا پر وقت گزارتے ہیں۔ دجال کے لئے ایسے لوگوں کو متاثر کرنا بڑا آسان ہو گا۔

ایمان کا فتنہ:

دجال لوگوں کے ایمان پر حملہ کرے گا وہ لوگ جو ماده پرست ہیں جو نفس پرست ہیں جیسے سورہ کہف کے باغ والے قصے میں ذکر ہے اس شخص نے نفس کا شرق کیا تھا اور خود کو بی سب کچھ سمجھ رہا تھا۔ ایسے لوگوں کو دجال آسانی سے اپنا قائل کر لے گا۔

مال کا فتنہ:

دجال بارشیں کرے گا لوگوں کو رزق کے لالچ میں پھنسائے گا حلال کھانا بہت ضروری ہے کیونکہ آج کے دور میں لوگ آزمائش کے قابل نہیں حرام سے بچنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے مال کو بس جیب تک ہی رکھے دل میں نہ لائے۔ جب دل میں آ جاتا ہے تو انسان حلال حرام میں کوئی فرق نہیں کرتا بس مال ہی سب کچھ ہوتا ہے ایسے لوگ دجال کے فتنہ میں آسانی سے مبتلا ہو جائیں گے۔

علم کا فتنہ:

دجال کے پاس علم کا فتنہ هو گا پیشن گوئیاں کرے گا مستقبل کی خبرے دے گا آج بھی لوگ مغربی علم سے ، کاہنوں، عاملوں کے علم سے بہت متاثر ہوتے جا رہے ہیں۔ اور ان کو اپنا حاجت رواں سمجھ بیٹھیں ہیں یہ لوگ بھی دجال سے متاثر ہو جائیں گے اور اس کو خدا  مان لے گے۔

طاقت کا فتنہ:

دجال کو بھی الله تعالی طاقت دے گا جس سے وہ لوگوں کو اپنا قاتل کر لے گا اور خود کو رب کہے گا۔ آج کے دور میں لوگ اس کی طرف آسانی سے متوجہ ہو جاتے ہیں جس کے پاس طاقت ہو ذوالقرنین کے پاس بھی طاقت تھی لیکن انسانیت کا درد تھا اسی وقت طاقت کا صحیح استعمال ہو سکتا ہے۔ (تفسیر سوره كہف)

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ