بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم
دورِ فرعون کا قتل عام اور آج کی صورتحال
Rabia Irfan
TIL Women Urdu – Year 2
فراعنہ مصر کی آ فاقی بدنامی کے دیگراس باب و مشاغل میں قوم موسیٰ علیہ السلام ]بنی اسرائیل میں موسیٰ کی پیدائش کو روکنے کے لیے ہزار ہا بچوں کا قتل عام بھیی ان کی بدنامی کا اہم محرک تھا۔ قدرت نے موسیٰ کو فرعون کے گھر میں پروان چڑھا کراس کی تمام آ ہنی تدبیریں الٹ دیں۔
ہزاروں سال کے بعد آ ج کا انسان فرعون کے غیرانسانی طرزعمل اور بچہ کشی کی پالیسی پر دہنگ رہ جاتا ہے۔ مگرمعصوم بچوں کے قتل عام میں فرعون تنہا نہیں۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ہم عصر فرعون، ان سے قبل اور آ ج تک دنیا ایسے فرعونوں سے بھری پڑی ہے جو طاقت کے نشے میں اقتدارکے دوام کے لیے موسیٰ کی پیدائش کو روکنے کی خاطرغلطاں و پیچاں رہے ہیں۔
فرعون مصر کی راہ پر چلتے ہ ئوے بچوں کو قتل کرنے والے بادشاہوں میں یوگنڈا کے فوجی ڈکٹیٹر ‘اِدی امین دادا’ نے س نہ 1971ء تا 1979ء میں اپنے ہی عوام کو اس بے رحمی سے قتل کرایا کہ محض نو سال کے عرصے میں 80 ہزار بچوں سمیت پانچ لاکھ افراد کو تہہ تیغ کردیا گیا۔ یوگنڈا کا کوئی محلہ، قصبہ اور شہرایسا نہیں بچا جہاں پر امین دادا کے اجرتی قاتلوں نے کم سن بچوں کو س نگینوں میں نہ پرویا ہو۔ خواتین کی کھلے عام عصمت ریزی کے واقعات سن کر انسانی تہذیب کا سرشرم سے جھک جاتا ہے۔
نام بھیی سر فہرست ہے۔ آ ٹیلا ‘ہیونک ایمپائر’]موجودہ یورپیی ممالک پر مش تمل تھیی[ کا 19 سال تک بادشاہ مطلق بنا رہا۔ اس نے یہ طے کر رکھا تھا کہ اس کی سلطنت میں اولاد نرینہ کم سے کم ہو تاکہ اس کی حکومت کو اندر سے کوئی خطرہ درپیش نہ ہو۔ پڑوس یوں کو زیر کرنے کے عادی اس بادشاہ نے اپنےفوجیوں کو آ س پاس کی ریاس توں میں بھیی بچوں کو قتل کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔ دریائے دینوب کے آ ر پار اس کے فوجی اچانک حملے کرتے اور پوری پوری بستیوں کو نیست ونابود کر دیتے۔ زیادہ سے زیادہ بچوں کو قتل کرنے والے قاتلوں کو انعام اکرام سے نوازا جاتا۔
منگول سلطنت کے بانی چنگیز خان کی انسانیت دشمنی ایک ضرب المثل تھیی۔ فتوحات کے شوق میں اس کی فوج جہاں جہاں سے گذرتی انسان، حیوان حتیٰ کہ درختوں اور فصلوں کو بھیی تہس نہس کرتی چلی جاتی۔ تاتاریوں کی وحشت کا اندازہ اس امر سے بھیی لگایا جا سکتا ہے کہ یہ لوگ اپنے ہم مذہبوں کو بھیی معاف نہیں کرتے تھے۔ چنگیز خان کے دور حکومت میں لاکھوں بچوں کو قتل کیا گیا۔
بیسویں صدی کے سفاک بادشاہوں اور انسانوں کا خون پینے والوں میں ایک نام کمبوڈیا کے وزیراعظم پول پاٹ کا ہے۔ پول پاٹ شکل و صورت کے اعتبار سے گلہری نما انسان تھا مگر معصوم لوگوں کے خون کا اس قدر پیاسا کہ اس کے حکم پر لاکھوں لوگ نہایت بے رحمی سے قتل کیے گیے چھوٹے چھوٹے بچوں کو ان کی مائوں سے چھین کر آ گ کے الائو میں پھینک دیا جاتا۔ کئی کئی بچوں کو اوپر تلے رکھ کر رس یوں سے باندھنے کے بعد پہاڑوں سے گہری کھائیوں میں پھینک دیا جاتا۔ بچوں کو بھوکا رکھ کرانہیں سسک سسک مرنے پرمجبور کیا جاتا۔ ان سے جبری مشقت کی لی جاتی ۔ بھوکے پیاسے بچے جب نڈھال ہو کر گر پڑتے تو اُنہیں اٹھا کر بادشاہ کے کتوں کے آ گے ڈالا جاتا۔ یہ کتےان معصوموں کو بھنببوڑ کر انسانیت کا ماتم کرتے۔
بچوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے والوں میں روس کے ‘آ ئیون چہارم’، جرمنی کے اڈولف ایکمن، ایڈوولف ہٹلر، بیلجیم کے لیوپول دوم اور سوویت یونین کے جوزف اس ٹالن کے نام بھیی کسی سے کم نہیں ہیں۔ آ ج بھیی دنیا کے مختلف خطوں میں فراعنہ کی کوئی کمی نہیں۔ ایک فرعون وقت منظم ریاست کی شکل میں دنیا کے نقشے پرموجود ہے۔ اس فرعون کے ہاتھوں س نہ 1948ء سے آ ج تک فلسطینی قوم کی کئی نسلیں تہہ تیغ کی جا چکی ہیں۔ فلسطین میں قیام اسرائیل کے بعد سے آ ج تک کوئی دن ایسا نہیں گذرا جس میں کسی فلسطینی بچے کوشہید، زخمی یا گرفتار نہ کیا گیا ہو۔ فلسطین میں باربار مسلط کی گئی جنگوں میں بچوں کو آ سان شکار کے طورپر نشانہ بنایا جاتا۔
کے وسط میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ میں شہید ہونے والے 22 سو شہریوں میں سے 560 بچے تھے۔ س نہ 1967ء کے بعد 80 ہزار فلسطینی بچوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ س نہ 2000ء کے بعد سے اب تک 12 ہزار فلسطینی نونہال گرفتار کیے گئے اور 4000 ہزار سے زائد شہید کیے جا چکے ہیں۔ فلسطین میں اکتوبر کے اوائل سے جاری تحریک کے دوران صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے بیشتر فلسطینیوں کی عمریں 18 سال یا اس سے بھیی کم ہیں۔ بچوں کے قتل عام میں فرعون بدنام ہوا مگر وہ قصہ پارینہ ہوگیا۔ انسانی شعور کی پختگی کے اس دور میں بھیی فلسطین میں صہیونیوں کےہاتھوں ‘اندھیر نگری چوپٹ راج’ ہے۔ جیلوں میں ڈالے گئے بچوں پرڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم فرعونی مظالم سے کسی بھیی شکل میں کم نہیں ہیں۔ بچوں کو گولیاں مارنے اور انہیں زخمی کرنے کے بعد سڑکوں پر پھینک دیا جاتا ہے۔ کسی امدادی کارکن کو مرغ بسمل بنے زخمی کی مدد کی اجازت نہیں دی جاتی۔ صہیونی د نردے تڑپتے فلسطینیوں کو جام شہادت نوش کرنے کے عمل سے محظوظ ہوتے ہیں۔
دنیا پھر بھیی فلسطینیوں کو ہی دہشت گرد قرار دیتی اور صہیونی گماش توں کو دنیا کے امن پس ند، جمہوریت کے علمبردار اور مظلوم قرار دینے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ فرعون کے ایجنٹ بنی اسرائیل کے ہاں کسی بھیی بچے کو پیدا ہوتے ہی قتل کر ڈالتے تھے مگر فرعون وقت کا طریقہ واردات کہیں زیادہ خوفناک ہے۔ آ ٹھ سے دس سال کے بچوں کو پکڑنے کے بعد کال کوٹھڑیوں میں ڈالا جاتا ہے۔ اع تراف جرم کرانے کے لیے ان کے ہاتھوں کے ناخن کھینچے جاتے ہیں۔ بجلی کے جھٹکے لگائے جاتے ہیں۔ الٹا لٹکا کر کوڑوں سے مارا جاتا ہے۔
تشدد کے آخری حربے استعمال کرکے بچوں کو شہید یا تاحیات اپاہج اور معذور کر دیا جاتا ہے۔ مظالم کی ایسی ایسی داستانیں ہیں کہ فرعونیت بھی ان کےد سامنے بے معنی ہو جاتی ہے۔
جَزَاكَ ٱللَّٰهُ
ma shaa ALLAH
Mashallah
Maa Shaa Allah
Masha Allah…..
Bitter reality of the world….
Allah pak qabool farmayn
Allah tamam sehooni quwwaton ko tod dy r islam ka bol bala ho.. Ameeen
Bohat khoob.✨
Masha Allah
Masha Allah!
MaShaAllah Rabia baji
ماشاءاللہ رابعہ جی بہت اچھا لکھا
Ma sha Allah Rabia ji
Mashallah rabia baji
Ma sha Allah Ma sha Allah
Baji Allah swt ap ko qabul frmay
Mashallah
ما شاء اللہ
Allahu Akbar kabeera
Allah swt raham frmayn umate Muhammad SAWW py .
SubhanAllah alazewm Dear Ap ny bhhtt umda andaaz m zalim or mazloom ki dastaan byan ki .
Jazakumullah khera kaseera
ماشاء اللہ ماشاءاللہ
بارك فيكن پیاری سی مصنفہ اپی
Subhaan ALLAH
ماشاءاللہ، بہت عمدہ اور فکر انگیز تحریر۔ آپ نے دورِ فرعون کے ظلم و ستم اور آج کی صورتحال کے درمیان جو تعلق واضح کیا ہے، وہ واقعی قابلِ غور ہے۔ یہ مضمون ہمیں اپنے معاشرے میں جاری ناانصافیوں پر سوچنے اور اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی ترغیب دیتا ہے۔ اللہ آپ کو مزید علم اور حکمت عطا فرمائے۔ جزاک اللہ خیراً۔
ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت خوب رابیہ جی
Aj ky is dor Mai logoon ko Haq ki naseehat krna bhi naiki hh♥️
Allah pak qabool farmaye ameeen.
Rabia Baji❤️
MashaAllah behtreen
MashaAllah BarakAllah fek
Rabia Baji
Ma sha Allah. Barakallahu feek
Masha Allah Rabiya irfan ji
محترمہ مصنفہ صاحبہ سے ایسے مضمون کی مزید طلب ہے
رب تعالى مصنفہ کو مزید قبولیت دیں آمين
Masha’Allah Rabia baji ♥️
Subhan Allah !!!!
Aankhen khilne…dil ko dehlane wala…….masha Allah very nice
Ma sha ALLAH!!
Ma sha Allah Rabia baji
Allah paak qubool frmaye ameeen
MashaAllah tabarakallah
Ma sha Allah rabia baji
Allah ta’ala qubool frmaye Ameeen
MashaAllah! Rabia ji bht khoob
Ma sha Allah ma sha Allah
اللہ تعالیٰ آپ کو بہت قبولیت اپنی اور اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت عطا فرمائے آمین ثم آمین
جزاکم اللہ خیرا
ماشاءااللہ زبردست کوشش,بارک اللہ