بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

اللہم صل علی سیدنا محمد و علی آل سیدنا محمد و بارک وسلم

طاقتور مومن ہونے کے فوائد/ اثرات

 

 

Ubeda Khan

TIL Women Urdu – Year 3

اولٰٓئِكَ يُسَارِعُوۡنَ فِىۡ الۡخَيۡـرٰتِ وَهُمۡ لَهَا سٰبِقُوۡنَ ۞  سورۃ المؤمنون: ٦١

ترجمہ: وہ لوگ دوڑ دوڑ کرلیتے ہیں بھلائیاں اور وہ ان پر پہنچے سب سے آگے

 

 

حدیث مبارکہ: حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا طاقتور مومن اللہ کے نزدیک کمزور مومن سے بہتر اور پسندیدہ ہے. ہر بھلائی میں ایسی چیز کی حرص کرو جو تمہارے لئے نفع مند ہو اور اللہ سے مدد طلب کرتے رہو اور اس سے عاجز مت ہو اور اگر تم پر کوئی مصیبت واقع ہوجائے تو یہ نہ کہو کاش میں ایسا ایسا کرلیتا کیونکہ کاش کا لفظ شیطان کا دروازہ کھولتا ہے ۔ صحیح مسلم :6774

   ایک طاقتور مومن ہونا صرف اپنے انفرادی زندگی میں ہی نہیں بلکہ اپنے خاندان ، قوم اور پورے عالم میں ترقی اور مثبت اثرات کا سبب بنتا ہے۔

 

 

انفرادی زندگی میں فوائد:

ھم نے حدیث مبارکہ میں پڑھا طاقتور مومن اللہ تعالی کے نزدیک کمزور مومن سے بہتر اور پسندیدہ ہے۔ طاقتور مومن اپنے ایمان ، ارادہ اور ذہنی طور پر مضبوط ہوگا جس کی وجہ سے وہ اپنے ذمداریاں اور پریشانیاں آسانی سے حل کر پاتا ہے۔ وہ زندگی کے مقصد کو سمجھتے ہوئے اپنے زندگی کے ہر پہلو پر غور و فکر کرتا ہے۔‌ ایک قوی مؤمن جسمانی طور پر بھی مضبوط ہوتا ہے جس سے وہ اللہ تعالی کی عبادت بہتر طریقے پر کر پاتا ہے اور دوسروں کی مدد اور خیر خواہی میں آگے رہتا ہے اور وہ بھلائی کے کاموں میں کوشش کرتا رہتا ہے اور اس میں کبھی ہار نہیں مانتا جس سے وہ خوش گوار زندگی بسر کرتا ہے ۔ محنت سے حلال کمائی میں بھی کوشش کرتا ہے جس سے وہ معاشی طور پر بھی مضبوط رہتا ہے اور اس کی سچائی اور امنتداری کی وجہ سے اللہ تعالی اس کے رزق میں خوب برکت دیتے ہیں۔ اور اس طرح اللہ تعالی کی اور اس کے رسول کے حکموں کی پیروی کرتے ہوئے وہ دنیا میں بھی کامیاب اور پرسکون زندگی بسر کرتا ہے اور اپنی آخرت بھی سنوارتا ہے۔

 

 

خاندان پر اثرات:

ایک طاقتور مومن حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد میں بھی اپنی ذمہ داریوں کا پورا خیال رکھتا ہے۔ وہ اپنی زندگی تو کامیاب جی ہی رہا ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے اس کے اچھے اخلاق اور مضبوط کردار سے خاندان کے لوگ بھی مستفد ہو رہے ہوتے ہیں۔ وہ ان کو بھی آگے بڑھانے کے لئے حوصلہ افزائی کرتا ہے اور معاشی اور اخلاقی طور پر بھی جب کسی کو ضرورت ہو وہ ان کی مدد کرتا ہے جس کی وجہ سے پورا خاندان ترقی کر پاتا ہے۔ وہ اچھے اخلاق اور کامیاب زندگی کی وجہ سے خاندان میں ایک مثالی شخصیت بن کر دوسروں کو  بھی صحیح طریقے پر زندگی گزارنے کی چاہت دیتا ہے۔ کس طرح وہ اپنے آس پاس کے ماحول کو مثبت بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

 

قومی ترقی کا باعث:

 ایک طاقتور مومن اپنی قوم کے لیے بہترین اثاثہ ثابت ہوتا ہے۔ علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا ایک شعر ہے-

 

 

 

“چاہے تو بدل ڈالے ہئیت چمنستاں کی

یہ ہستی دانہ ہے، بینا ہے، تواناں ہے “

 

ایک طاقتور مومن روحانی ذہنی اور جسمانی طور پر قوی ہوتا ہے۔ وہ اپنی قابلیتوں کے ذریعے قوم کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وہ اپنے قوم کے مشکلات اور پریشانیاں سے باخبر رہتا ہے۔ وہ زکوۃ ادا کرتا ہے، یتیموں مسکینوں کی خیر خواہی کرتا ہے، وہ قوم کو بھی معاشی طور پر مضبوط کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ وہ مضبوط عزم لے کر چلتا ہے اور پر نشانیوں سے گھبرا کر پیچھے نہیں ہٹتا وہ ظلم کے خلاف آواز اٹھا کر لڑتا ہے، وہ جہاد فی سبیل اللہ میں آگے رہتا ہے اور دوسروں کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ طاقتور مومن کے ذریعے ایک پرامن پرسکون اور بہترین معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے۔ جس کا بہترین نمونہ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ رضوان اللہ تعالی عنہم اجمعین کے دور میں دیکھا۔

 

 

عالمی ترقی پر اثرات:

ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے پورے عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجا. ایک مومن بھی انہی کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے وہ جو کچھ بھی کرتا ہے اللہ تعالی کی رضا کے لیے کرتا ہے۔ وہ صرف اپنے لیے نہیں جیتا بلکہ وہ ہمیشہ اللہ تعالی کی مخلوق کی خدمت کے فکر میں میں لگا رہتا ہے۔ وہ اپنے ذاتی فائدے کے غرض سے انسانیت کا اور دوسروں کا نقصان نہیں کرتا جو کہ آج کل کے دنیا کے بڑے بڑے سرمایہ دار کر رہے ہیں۔ تو ایک طاقتور مؤمن انہی چیزوں میں ترقی کی کوشش کرتا ہے جس میں پوری انسانیت کا فائدہ ہو اور وہ دوسرے تمام انسانوں یہاں تک کہ جانوروں اور درختوں کے حقوق کی بھی پاسبانی کرتا ہے اور صحیح باتوں کی تعلیم و تبلیغ کر کے وہ عالمی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

 

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ