بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

طب نبوی ﷺ: ایک لازوال اور جامع نظام صحت

 

 

Romisa Fatima

TIL Women Urdu – Year 1

 

 

 

طب نبوی ﷺ، اسلامی تعلیمات کا ایک ایسا خزانہ ہے جو ہمیں نہ صرف جسمانی صحت بلکہ روحانی اور ذہنی سکون بھی عطا کرتا ہے۔

یہ نظام، رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات اور سنتوں پر مبنی ہے، جس میں صحت کے ایسے اصول شامل ہیں جو ہر دور میں انسانیت کے لیے روشنی کا مینار رہے ہیں۔

جدید سائنس بھی ان اصولوں کی تصدیق کرتی ہے، اور یہ بتاتی ہے کہ کس طرح یہ تعلیمات ہماری زندگیوں کو بہتر بنا سکتی ہیں۔

 

 

طب نبوی ﷺ کی اہمیت اور افادیت:

اسلام میں صحت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے صحت کو ایک عظیم نعمت قرار دیا ہے اور اس کی قدر کرنے کا حکم دیا ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:

 

“نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ: الصِّحَّةُ وَالفَرَاغُ”

(صحیح بخاری، حدیث نمبر 6412)

“دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں اکثر لوگ دھوکہ کھاتے ہیں: صحت اور فراغت۔”

 

یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ صحت ایک عظیم نعمت ہے، جس کی قدر ہمیں ہر حال میں کرنی چاہیے۔

جدید دور کی تحقیق بھی اس بات کی تائید کرتی ہے کہ متوازن غذا، صفائی ستھرائی، اور جسمانی سرگرمی، ایک صحت مند زندگی کے لیے لازمی ہیں۔

 

طب نبوی ﷺ کے اصول اور ان کے سائنسی فوائد:

طب نبوی ﷺ کے اصول زندگی کے ہر پہلو کو محیط ہیں۔

ان اصولوں کی روشنی میں، ہم ایک متوازن اور پر سکون زندگی گزار سکتے ہیں۔ یہاں کچھ اہم اصول اور ان کے سائنسی فوائد درج ہیں:

 

    1. اعتدال کے ساتھ کھانا:

رسول اکرم ﷺ نے کھانے میں اعتدال برتنے کا حکم دیا اور فرمایا:

“مَا مَلَأَ آدَمِيٌّ وِعَاءً شَرًّا مِن بَطْنٍ، بِحَسْبِ ابْنِ آدَمَ أُكُلَاتٌ يُقِمْنَ صُلْبَهُ، فَإِن كَانَ لَا مَحَالَةَ فَثُلُثٌ لِطَعَامِهِ، وَثُلُثٌ لِشَرَابِهِ، وَثُلُثٌ لِنَفَسِهِ”

(جامع الترمذی، حدیث نمبر 2380)

اگر زیادہ کھانا ہی ہے تو پھر ایک تہائی کھانے کے لیے، ایک تہائی پانی کے لیے، اور ایک تہائی سانس کے لیے۔”

 

“آدمی اپنے پیٹ سے بُرا کوئی برتن نہیں بھرتا، آدمی کے لیے چند لقمے کافی ہیں جو اس کی کمر سیدھی رکھیں،

جدید سائنس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کھانے میں اعتدال برتنا موٹاپے، دل کی بیماریوں اور ذیابیطس سے بچنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

یہ اصول ایک صحت مند اور طویل عمر کے لیے ضروری ہے۔

 

  1. شہد کا استعمال:

رسول اکرم ﷺ نے شہد کے فوائد کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:

“فِيهِ شِفَاءٌ لِلنَّاسِ”

(صحیح بخاری، حدیث نمبر 5684)

“اس (شہد) میں لوگوں کے لیے شفا ہے۔”

 

شہد کو جدید تحقیق نے بھی ایک معجزاتی غذا قرار دیا ہے۔ اس میں جراثیم کش، اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کش خصوصیات پائی جاتی ہیں

جو زخموں کو بھرنے، گلے کی سوزش کو کم کرنے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

 

 

  1. کلونجی کا استعمال:

رسول اکرم ﷺ نے کلونجی کے بارے میں فرمایا:

“إِنَّ فِي الْحَبَّةِ السَّوْدَاءِ شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ إِلَّا السَّامَ”

(صحیح بخاری، حدیث نمبر 5688)

“کلونجی میں ہر بیماری کا علاج ہے سوائے موت کے۔”

 

جدید تحقیق نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کلونجی میں سوزش کش، اینٹی آکسیڈنٹ اور مدافعتی نظام کو تقویت دینے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

یہ دمہ، بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کئی دیگر بیماریوں کے علاج میں مؤثر ہے۔

 

 

  1. صفائی اور طہارت:

اسلام میں صفائی کو نصف ایمان قرار دیا گیا ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:

 

“الطُّهُورُ شَطْرُ الْإِيمَانِ”

(صحیح مسلم، حدیث نمبر 223)

“صفائی نصف ایمان ہے۔”

 

صفائی اور حفظان صحت کے اصول جدید طبی سائنس میں بھی انتہائی اہم ہیں۔ روزمرہ کی صفائی، ہاتھ دھونا اور جسمانی طہارت بیماریوں سے بچنے کا بہترین طریقہ ہیں۔

 

 

  1. نماز اور جسمانی سرگرمی:

نماز ایک عبادت ہے جو نہ صرف روحانی سکون فراہم کرتی ہے

 بلکہ جسمانی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ نماز کے مختلف ارکان جیسے رکوع، سجدہ اور قیام، جسم کی لچک اور طاقت کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:

 

“الْمُؤْمِنُ الْقَوِيُّ خَيْرٌ وَأَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنَ الْمُؤْمِنِ الضَّعِيفِ وَفِي كُلٍّ خَيْرٌ”

(صحیح مسلم، حدیث نمبر 2664)

“طاقتور مومن اللہ کے نزدیک کمزور مومن سے بہتر اور زیادہ محبوب ہے، جبکہ دونوں میں بھلائی ہے۔”

 

جدید تحقیق نے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ باقاعدہ جسمانی سرگرمی دل کی بیماریوں سے بچاتی ہے اور مجموعی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

 

 

  1. روحانی سکون اور ذہنی صحت:

طب نبوی ﷺ میں روحانی سکون اور ذہنی صحت کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔

رسول اکرم ﷺ نے اللہ کی یاد اور دعا کو ذہنی سکون کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ یہ اصول آج کی تیز رفتار زندگی میں ذہنی دباؤ کو کم کرنے کے لیے انتہائی مؤثر ہیں۔

طب نبوی ﷺ ایک مکمل نظام صحت ہے جو ہمیں جسمانی، روحانی اور ذہنی سکون فراہم کرتا ہے۔ اس کے اصول آج کے جدید دور میں بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے کہ

رسول اکرم ﷺ کے زمانے میں تھے۔ ان اصولوں کو اپنانے سے ہم ایک صحت مند، خوشحال اور پر سکون زندگی گزار سکتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

 

 

 

 

 

 

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ