بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

ذوالحجہ: سعادت کے دن اور عبادت کی راتیں

Rumaisa Fatima

TIL Women Urdu – Year 1

ذوالحجہ اسلامی کیلنڈر کا بارہواں مہینہ ہے اور اس مہینے کی خاص اہمیت ہے۔ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے عظیم برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے،

کیونکہ اس میں حج کی عبادات اور عید الاضحی منائی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس مہینے کو بڑی فضیلت عطا فرمائی ہے اور قرآن و حدیث میں اس کی بڑی اہمیت بیان کی گئی ہے۔

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

“والفجر، ولیال عشر” الفجر (1-2) 

ترجمہ: “قسم ہے فجر کی، اور دس راتوں کی۔”

 

علماء کے مطابق یہ دس راتیں ذوالحجہ کے پہلے دس دن ہیں، جو اللہ کے نزدیک بہت محبوب ہیں، اللہ تعالیٰ ان. راتوں کی قسم اٹھائی۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

“ما من أيام العمل الصالح فيها أحب إلى الله من هذه الأيام”

(البخاری)

ترجمہ: “کسی بھی دن میں کیے گئے اعمال صالحہ اللہ کو اتنے محبوب نہیں جتنے کہ ان دس دنوں میں کیے گئے اعمال۔”

 

اس حدیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں کیے گئے نیک اعمال کا ثواب بہت زیادہ ہوتا ہے۔

جس طرح رمضان کے راتوں کی خاص اہمیت ہے، ذوالحجہ کے پہلے دس دن بھی خاص اہمیت رکھتے ہیں۔

خصوصاً عرفہ کا دن حج کا سب سے اہم دن ہے۔ اس دن حاجی عرفات کے میدان میں جمع ہوتے ہیں، دعائیں مانگتے ہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“الحج عرفة”

(ابو داود)

ترجمہ: “حج عرفات میں وقوف کا نام ہے۔”

 

ذوالحجہ کے مہینے میں تلبیہ کی اہمیت اور حج کے اس روایتی عمل کا بہت بڑا اثر ہوتا ہے

جو انسان کے انسانیت اور دینیت کو بڑھاتا ہے۔ اس عبادت کے ذریعے حاجی اپنی نیت کو پاک اور صاف رکھتے ہیں اور اللہ کے راستے میں اپنی زندگی کے معمولات کو مطابق رکھتے ہیں

 

 

تلبیہ کا مطلب:۔

تلبیہ کا مطلب ہے “اللہ کے حکم پر انعقاد کرنا اور اس کی تعظیم کرنا”۔ یہ اسلامی عبادت کا اظہار ہے جو حج کے دوران حاجیوں کا حصہ ہوتا ہے۔ حاجی جب حج کے لئے مکہ کی طرف روانہ ہوتے ہیں،

 

تو ان کی پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ تلبیہ کی ورد کے ساتھ اللہ کی تعظیم کا اظہار کریں۔

 

 

“لبیک اللہم لبیک، لبیک لا شریک لک لبیک، إن الحمد والنعمۃ لک والملک، لا شریک لک”

 

 

 

ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں نیک اعمال، روزے رکھنا، صدقہ دینا، قرآن کی تلاوت کرنا، اور ذکر و اذکار کرنا بہت فضیلت رکھتا ہے۔ یوم عرفہ (نویں ذوالحجہ) کا روزہ خاص اہمیت رکھتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

 

“صيام يوم عرفة، أحتسب على الله أن يكفر السنة التي قبله والسنة التي بعده”

(مسلم)

ترجمہ: “عرفہ کے دن کا روزہ، میں اللہ سے امید رکھتا ہوں کہ یہ ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔”

 

 نیکیوں کا خزانہ:

ذوالحجہ کے دس دن اور راتیں نیکیوں کا خزانہ ہیں۔ اس مہینے میں ایک عظیم عمل سنت ابراہیمی جانور کی قربانی ہے اور اس کے متعلق بھی

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

“لَنْ يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِنْ يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنْكُم”

(الحج)37

ترجمہ: “اللہ کو ان کے گوشت اور خون نہیں پہنچتے بلکہ اسے تمہارا تقوی پہنچتا ہے۔”

 

سب سے اہم ان دنوں میں عبادت اور دل کی صفائی ہے.

“نیکیوں کے خزانے ہیں یہ دن اور راتیں،

آؤ ان میں رب کو راضی کر لیں ہم

و آخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین!

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ