بسم ﷲ الرحمٰن الرحیم

طب نبوی ﷺ سے چند بیماریوں کا علاج

 

 

Muzna Sheikh

TIL Women Urdu – Year 1

 

 

طبِ نبوی کیا ہے؟

رسول اللہ ﷺ نے جن طریقوں سے خود اپنی بیماریوں کا علاج فرمایا  یا دوسرے کسی شخص کے لیے کوئی نسخہ تجویز فرمایا اور اس سے اس کو نفع تام ہوا ،ان تمام آزمودہ طبی نسخوں اور حکیمانہ طریقوں کو طب نبوی کہا جاتا ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ہر بیماری کا علاج موجود ہے جب دوا کا استعمال بیماری کے مطابق کیا جاتا ہے تو حکمِ الہی کے طفیل شفا ہو جاتی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ اللہ نے دنیا میں جب کوئی بیماری پیدا فرمائی تو اس کی شفا اور دوا بھی ساتھ ہی نازل فرمائی۔

 

آپ ﷺ کا طریقۂ علاج امراض میں تین انداز پر مشتمل ہوتا ہے:

علاج بالا دوائیہ طب دواؤں کے ذریعے مرض کا دور کرنا۔

علاج بالا داعیہ دعا جھاڑ پھونک کے ذریعے مرض کو دور کرنا۔

علاج بالامرین دونوں چیزوں سے مرکب طریقے سے مرض کو دور کرنا۔

 

طب نبوی کی اہمیت و افادیت

انبیاء کرام کے پیروکاروں کا طریقہ علاج دوسرے تمام طریقوں سے زیادہ صحیح مفید اور زود اثر ہوتا ہے اور خاتم الانبیاء سید الرسل اور امام المرسلین حضرت محمد مصطفی ﷺ کے پیروکاروں کا طریقہ علاج ان انبیاء میں سب سے کامل سب سے بہتر اور نفع بخش ہے۔ انبیاء علیھم السلام ہی امت میں عقل و فطرت اور علم کے اعتبار سے صحیح تر اور بڑے ہوئے ہیں اور انہی لوگوں کو قرب الہی بھی پورے طور پر حاصل ہے اس لیے کہ انبیاء کرام علیہ السلام اللہ کے برگزیدہ بندے ہیں جیسا کہ ان کا رسول بھی تمام انبیاء کرام میں سب سے برگزیدہ ہے اور انبیاء کرام کو جو علم و حکمت کا وافر حصہ عطا کیا گیا ہے اس کا مقابلہ کسی دوسرے سے ہرگز نہیں کیا جا سکتا ۔

طب نبوی بہت سے بے شمار بیماریوں اور پریشانیوں کے لیے دنیائے انسانیت کی رہنما ہے، بڑی اہم اور خاص ہدایت ہے جس سے اکثر لوگ غفلت برتے ہوئے ہیں کیونکہ کچھ لوگ تو صرف دوا کرتے ہیں اور کچھ لوگ صرف دعا کرتے ہیں جبکہ یہ دونوں طریقے حق و ثواب سے ہٹے ہوئے ہیں اور کتاب و سنت کی تعلیم سے دور ہے لہذا دوا اور دعا دونوں کا استعمال ایک ساتھ ضروری ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں علاج ایک ساتھ کرنے کا حکم فرمایا ہے لہذا ان میں سے کسی ایک کو اپنے لیے کافی نہ سمجھے۔

چند  بیماریوں کے علاج طب نبوی کی روشنی میں

 

  جوڑوں کے درد کا علاج: ﷺ علیہ وسلم نے فرمایا انجیر کھاؤ کیونکہ یہ بواسیر کو ختم کرتا ہے اور جوڑوں کے درد کے لۓ مفید ہے ۔

 

  زکام کا علاج: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم لوگ زنجوش کو سونگھا کرو کیونکہ یہ زکام کے لیے مفید ہے علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس کی خوشبو زکام کی بندش کو کھول دیتی ہے اس سے جمع ہوا نزلہ پتلا ہو کر بہ جاتا ہے اور پھر پھیپڑوں پر جمع ہوا بلغم نکل جاتا ہے نیز اس میں دوسرے بھی بہت سے فوائد ہیں ۔

 

    جسم کے درد کا علاج: حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنے جسم کے درد کے بارے میں بتایا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جہاں درد ہے  وہاں ہاتھ رکھ کر تین بار بسم اللہ اور سات مرتبہ یہ دعا پڑھو:

 

أَعُوذُ بِاللَّهِ وَقُدْرَتِهِ مِنْ شَرِّ مَا أَجِدُ وَأُحَاذِرُ

 ترجمہ :میں اللہ اور اس کے قدرت کی پناہ چاہتا ہوں ہر اس تکلیف سے جو مجھے پہنچی ہے اور جس سے میں ڈرتا ہوں،

چنانچہ اس صحابی نے جب یہ کلمات کہے تو ان کا درد ختم ہو گیا پھر وہ صحابی اپنے گھر والوں اور دوسرے ضرورت مندوں کو ہمیشہ ان کلمات کی تلقین کرتے رہتے تھے ۔

  کمزوری اور رنج و غم کا علاج: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے گھر والوں میں سے جب کسی کو بخارآتا تھا تو آپ ﷺ ہریرہ استعمال کرنے کا حکم دیتے اور فرماتے ہیں کہ یہ رنجیدہ آدمی کے دل کو قوت دیتا ہے اور بیمار کے دل سے رنج و غم کو اس طرح دور کرتا ہے جس طرح تم پانی سے اپنے چہرے کے میل کچیل کو دور کرتے ہو جو کہ آٹے کو بھون کر اس میں گھی میوے اور شکر ڈال کر پکایا جاتا ہے اس کو ہریرہ کہتے ہیں۔

سر اور  پیر کے درد کا علاج :رسول اللہ ﷺ سے جب کوئی سر میں درد کی شکایت کرتا تو آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ تم پچھنے لگاؤ اور جب کوئی پاؤں کے درد کی شکایت کرتا تو فرماتے کہ تم مہندی لگاؤ ۔

ہر قسم  کے درد کا علاج: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صحابہ کرام کو بخار اور ہر قسم کے درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے یہ دعا سکھاتے تھے ۔بِسْمِ اللَّهِ الْكَبِيرِ أَعُوذُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ مِنْ شَرِّ كُلِّ عِرْقٍ نَعَّارٍ وَمِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ

آگ سے جلے ہوئے کا علاج :حضرت محمد بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں گرم ہانڈی پلٹ جانے کی وجہ سے میرا ہاتھ جل گیا ،میری والدہ مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئی تو آپ ﷺ مجھ پر یہ پڑھ کر دم کر رہے تھے : أَذْهِبِ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ، اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي لاَ شِفَاءَ إِلاَّ شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لاَ يُغَادِرُ سَقَمًا

فاسد  خون  کا علاج: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :بہترین دوا حجامت( پچھنہ )لگانا ہے کیونکہ وہ فاسد خون کو نکال دیتی ہے نگاہ کو روشن خور اور کمر کو ہلکا کرتی ہے ۔

 

 

 

جَزَاكَ ٱللَّٰهُ